قرآن اور نمازِ شب

قرآن و سنت کی روشنی میں نمازِ شب کی فضیلت کا اندازہ لگانا ہو تو اللہ رب العزت کی درخشاں کتاب قرآن مجید کا مطالعہ کیجیے جس میں نمازِ شب کی اہمیت روزِ روشن کی طرح عیاں ہے اللہ تعالٰی اپنے حبیبؐ سے سورہ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 29 میں یوں مخاطب ہوتا ہے ۔

وَ مِنَ الَّیْلِ فَتَهَجَّدْ بِهٖ نَافِلَةً لَّكَ ﳓ عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا

بنی اسرائیل 29

” اور رات کے خاص حصے میں نماز تہجد قرآن کے ساتھ پڑھا کرو یہ سنت تمہاری خاص فضیلت ہے

قریب ہے کہ ( قیامت کے دن ) خدا تم کو مقام محمود  ( اعلی درجے ) تک پہنچائے۔”

مقامِ محمود پر میرے یہ اشعار ملاحظہ کیجیے:۔

محمدؐ جہاں پر

شفاعت کریں گے

ہماری، تمہاری

وہ “محمود” پر اک

 ادا کر کے سجدہ

کرے گا وہ ٹھنڈا

خدا کا وہ غصہ

شفاعت کی دولت

عطا ہو گی رب سے

محمدؐ کے دم سے

خدا کے کرم سے

قرآنِ حکیم فرقانِ حمید کے مطابق جب عابد و زاہد کی شب بیداری ، خوف و خشیت ، شوق و وارفتگی ، سوز و گراز ، آہ و زاری اور تلاوت قرآن کے رنگوں سے ضیا حاصل کرتی ہے تو لذت و سرور کا مزہ دیدنی ہوتا ہے ۔ ” فرشتوں سے بہتر ہے انسان ہونا” کے مصداق انسان علم و آگہی کے بے کراں سمندر میں سجدہ ریزی سے غوطہ زن ہو تا ہے۔

کیو نکہ شب کی تاریکیوں میں اپنی جبین کو جھکانے والے افراد کو اللہ  رب العزت علم و عرفان کی ان بلندیوں پر پہنچا دیتا ہے ۔ جس کا عام انسان تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ ” ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ” کے مصداق تہجد گزار کائنات کے سر بستہ رازوں پر دسترس حاصل کر سکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ سجدہ ریز جبین  نم آنکھوں اور عشقِ حقیقی سے لبریز ہو۔ کیو نکہ عشق کے بغیر عبادت کا مزہ نہیں ہوتا رات کے سناٹوں میں نیند کی قربانی دینا عشق کی ادنٰی سی مثال ہے اور عشق کے لیے تو زخمِ دل بھی سنبھال کر رکھنے پڑھتے ہیں۔

یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجیئے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

عشقِ حقیقی کے قندیل انسانیت کی معراج ہے۔ شب بیداری کے متعلق مولا علی کرم اللہ وجہہ نہج البلاغہ خطبہ نمبر 191 میں ارشاد فرماتے ہیں ۔

    رات ہوتی ہے تو ( عبادت کے لیے ) اپنے پیر جوڑ کر کھڑے ہو جا تے ہیں قرآن کی آیتوں کی ٹھہر ٹھہر کر آرام کے ساتھ تلاوت کرتے ہیں آیات کی زمزمہ خوانی اور اس کے مفاہیم پر توجہ کی وجہ سے اپنے دلوں میں عارفانہ غم و اندوہ کی لہریں پیدا کرتے ہیں اور اس طرح اپنے درد کی دوائیں ڈھونڈتے ہیں ۔

نہج البلاغہ، خطبہ 191

قرآن کی زبان سے جو کچھ سنتے ہیں گویا وہ ان کی اپنی آنکھوں سے مشاہدہ بھی کرتے ہیں ۔ جب کسی ایسی آیت رحمت پر ان کی نگاہ پڑتی ہے جس میں جنت کی ترغیب دلائی گئی ہو تو طمع میں پڑ جاتے ہیں اور اس کے اشتیاق میں ان کے دل بے تابانہ کھنچنے لگتے ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ پر کیف منظر بالکل ان کی نظروں کے سامنے یا ان کا نصب العین ہے

اور جب کسی آیت قہر و غضب پر ان کی نظر پڑتی ہے کہ جس میں دوزخ سے ڈرایا گیا ہو تو اس کی جانب دل کے کانوں کو لگا دیتے ہیں اور گمان کرتے ہیں گویا جہنم کے شعلوں کے بھڑکنے کی آواز اور چیخ و پکار ان کے کانوں تک پہنچ  رہی ہے وہ ( رکوع میں ) اپنی کمریں جھکا دیتے ہیں اور  ( سجدہ میں ) اپنی پیشانیاں اور ہتھیلیاں ، گھٹنے اور قدموں کے سرے ( انگوٹھے) زمیں پر بچھا دیتے ہیں اور اللہ سے اپنی گلو خلاصی کے لیے التجائیں کرتے ہیں۔ ( یہی لوگ جن کی راتیں اس طرح شب بیداری میں بسر ہوتی ہیں ) دن ہوتا ہے تو اپنی اجتماعی زندگی میں ایک نیکو کار اور پرہیز گار مرد نظر آتے ہیں “

مولا علی کرم اللہ وجہہ  کی نمازِ شب کے متعلق مندرجہ بالا تعلیمات بوڑھوں کے لیے سکون ، جوانوں کے لیے راحت، بیکسوں کےلیے رحمت اور

 ناتوانوں کے لیے امن کا مژدہ اور بہترین درس ہے۔

سورہ تکویر میں قیامت کی دہشت ناکی کچھ اس طرح بیاں کی گئی ہے :۔

  جب آسمان پھاڑ دیا جائے گا اور جب زمین لپیٹ دی جائے گی

تکویر

قیامت کے اس ہولناک منظر کو سب انسان دیکھتے ہوں گے اور ان کے  وجود کانپتے ہوں گے کلیجے منہ کے بل باہر آتے ہوں گے  اس لیے اب ہمیں استغفار کے ساتھ  شب بیداری اور اس میں آہ و زاری کر کے اللہ کے قریب  ہونا چاہیے تا کہ حشر کی گرمی سے بچیں اور آقا پاک ﷺ  کے امن کے جھنڈے کا سایہ تب ہی نصیب ہو گا کہ جب ہم اسوہ رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آئمہ طاہرین کے بتائے ہوئے ذریں ضوابط پر عمل کریں۔ نمازِ شب مقامِ عرفان تک کے لیے ایک سیڑھی ہے اس کی اہمیت میرے اس شعر میں ملاحظہ کیجیے:۔

نمازِ شب کی الفت رکھ اگر جنت کا شائق ہے

وہی جنت میں جائے جو عمل میں سب سے لائق ہے

حبدار قائم

سیّد حبدار قائم

کتاب ‘ نماز شب ‘ کی سلسلہ وار اشاعت

مستقل لکھاری | تحریریں

میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

خصوصی افراد کے لیے حکومتی اقدامات

جمعہ جولائی 2 , 2021
مناظر 955 اٹک(خصوصی رپورٹ:ہشام خان اعوان،چیئرمین آل پاکستان پرنٹ اینڈ الیکٹرانک اینڈ سوشل میڈیا ضلع اٹک)ڈپٹی کمشنر اٹک عمران حامد شیخ نے کہا ہے کہ حکومت خصوصی افراد کی مکمل بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈی سی آفس اٹک میں ڈسٹرکٹ […]
iattock

مزید دلچسپ تحریریں