نیا سال نئی امید نیا ولولہ

نیا سال نئی امید نیا ولولہ

سال 2021 کی آمد آمد ہے۔2020 اپنی بساط لپیٹ کر دنیا سے رخصت ہوا۔اس کے دامن میں دکھوں ،کے بدنما داغ ہیں۔اس کی کوکھ سے کرونا وبا نے جنم لیا۔اس وبا نے ٹیکنالوجی کے نشے میں چور مغرور انسان کو بے دست و پا کر دیا،وہ انسان جو خدا بننے کی کوشش کر رہا تھا،اسے واپس اپنی اوقات میں دھکیل دیا۔مشاہدے کی بات ہے کہ انسان خدا کو یاد ہی اس وقت کرتا ہے جب وہ تکلیف میں ہو۔چنانچہ اس بار بھی یہی ہوا۔جب ٹیکنالوجی تھک ہار کر ہانپنے لگی تو دنیا کو خدا کی یاد آئی۔دنیا کے ہر حصے میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد ہوا۔شعرا نے استغاثہ کے اسلوب میں اللہ تعالیٰ سے فضل وکرم مانگا۔دنیا کے ہر ملک اور ہر مذہب کے لوگوں کے رویے اور لہجے تبدیل ہوے۔بے بسی کا اظہار ہونے لگا۔ندامت معافی کی طالب ہوئی۔مختصر یہ کہ 2020 یہی مناظر دامن میں سمیٹ کر رخصت ہو گیا۔اگرچہ دعا،مناجات اور استغاثہ کی تجدید وبا کی مثبت صورت ہے لیکن اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ اس وبا نے ماحول کو خوف،دہشت،آنسواور لاشیں دی ہیں۔ہم نے اس خوفناک ماحول میں اپنے میگزین آئی اٹک کا اجرا کیا۔جس کے دیگر مقاصد میں سے ایک مقصد حسب توفیق انسانیت کی خدمت تھا۔ہم چاہتے تھے کہ ہمارے پیاروں کی توجہ اس میگزین کے ذریعے کرونا وبا سے ہٹ کر زندگی کے معمولات کو دیکھے۔ہم نے زندگی کو معمول پر لانے کی اپنی سی کوشش کی۔
اب جب کہ ہر طرف 2021 کی آمد کے چرچے ہیں،ہم اپنے پیاروں کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ کرے یہ صحیح معنوں میں گذشتہ سال سے مختلف نیا سال ہو۔

تحریریں

ایم فل
پروفیسر اردو
گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اٹک

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

مینڈی یار دسمبر گل تے سن

جمعرات دسمبر 31 , 2020
مینڈی یار دسمبر گل تے سن
ثقلین انجم

مزید دلچسپ تحریریں