یومِ مزدور ۔بزم کھٹڑ

یومِ مزدور ۔بزم کھٹڑ


کالم نگار :۔ پیر سید مختار گیلانی

عالمی سطع پر مزدور ڈے کا آغاز یکم مٸ 1886 کو امریکہ کے شہر شکاگو سے ہوا۔جب مزدور سرمایہ دار اور صنعت کار اپنےحقوق کےحصول کے لیے سڑکوں پر نکلے لیکن پولیس نے مزدوروں کے اُس جلوس پر فائرنگ کر کے انھیں ہلاک اور زخمی کردیا تھا جبکہ درجنوں کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے پر پھانسی دے دی
پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا. یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔اور ان کےحقوق کے لیے آواز بلند کی جاۓ
ہمارا دین اسلام محنت کشوں اور مزدوروں کے حقوق کا محافظ ہے۔اسلام نے مزدوروں اور محنت کشوں کو معزز مقام دیا ہے۔اس پیشہ کی حقارت نظروں سے مٹانےکے لیے اور مزدور و محنت کشوں کی عزت افزاٸ کےلیے انبیاء علیھم السلام، صحابہ کرام و اہلبیت عظام علیھم الرضوان، تابعین و اولیاء رحمھم اللہ نے اس پیشہ کو اختیار کیا۔اورحضرت محمدﷺنےخود بھی مزدوری کر کے اس کا عملی نمونہ پیش کیا۔
رسول اللہ ﷺ نےمزدوروں کےحقوق ادا کرنےکی سخت تاکید فرماٸ ہے۔چناں چہ ارشاد ہے کہ
اپنے ماتحتوں کے ساتھ وہی سلوک کرو جو تم اپنے بھاٸ سےکرتے ہو۔کسی مزدور سے اس وقت تک کام نہ لو جب تک اس کی اجرت واضع نہ کرو دو۔ مزدور پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالو۔اور مزدور کو اس کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرو۔
یکم مٸ 2024 یومِ مزدور کےموقع پر بزمِ کھٹڑ گروپ، میں بیشمار شعراء کرام نے اپنے اپنے کلام پیش کر کے مزدوروں و محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا ۔اس سلسلہ کی سرپرستی ایوارڑ یافتہ شاعر سید حبدار قاٸم نے کی۔جبکہ صدارت انعام الحق معصوم صابری اور میزبانی مظہر علی کھٹر نے ادا کی۔ جن شعراء نے اس میں حصہ لیا انھوں نے فکر و نظر کے پھول مزدوروں کے لیے پیش کیے جن میں سے چند درج زیل ہیں:۔

ذلیل خوار ہونگے وہ لوگ ہی محشر میں
جو لوگ نہیں دیتے مزدور کو مزدوری
مظہر علی کھٹڑ مہورہ

محشر میں تو دے گا ہی فرمان ہے آقا کا
جو شخص نہیں دیتا مزدور کی مزدوری
الحاج نذیر شؔاکر

مزدور دن بھر کی تھکن سے آتا ہے جب گھر
بہاتا ہے آنسو خالی ہاتھ بچوں کو دیکھ کر

گل تنویر بانڈی پورہ کشمیر

ایماں والا وہ بھی کہاں رہتا
حق جو مزدور کا نہیں دیتا
ڈی۔اے۔خان

پسینہ سوکھ نہ پاٸے سدا اجرت اسے دینا
کہا مزدور کے حق میں مرے آقا ﷺ نے انساں کو
سید حبدار قاٸم

دن بھر اگرچہ پسینہ بہاتا ہے مزدور
روٹی مگر حلال کی کھاتا ہے مزدور
نادار ہے لیکن کسی کا ہے نہیں غلام
مزدور کی ہمت کو طائر کا ہے سلام
غلام حسن طائر
عمر کالونی گنڈ قیصر
بانڈی پور۔ کشمیر

مزدور کا بھی سال میں اِک دن تو ہے مگر
چُھٹی اُسے اُس روز بھی لیکن نہیں ملی
حافظ محمد عبدالجلیل

رکتا نہیں تھکتا نہیں کرتا ہے مشقت بھرپور
پاتا نہیں لیکن معاوضہ پورا بے چارہ مزدور
رفیق اشبری

حقیر سمجھتے ہے لوگ مزدور کو یہاں
رتبہ عالی جن کو بخشا ہے محمد ﷺ نے
حکیم اعجاز احمد صآبر
سرینگر کشمیر

مزدور ڈے زندہ باد
ہر قوم کا سرمایہ ہے مزدور جہاں میں
کوئی کسی گھر میں کوئی بیٹھا ہے دکاں میں
بگڑی نہ بنا دے کسی سے پیار تو کر لے
رہتا ہے کوئی راہ پہ تو کوئی مکاں میں
صدا کشمیری سرینگر انڈیا

اُُجرت کسی مزدور کی دیجے کُچھ اِس طرح
عرقِ بدن بھی سُوکھنے پایا نہ ہو ابھی
حافظ محمد عبدالجلیل

کسی مزدور کا حق مار دے اور چین سے سوئے
“غلامِ مصطفیٰ کا یہ طریقہ ہو نہیں سکتا”
محمد حسان اعظمی

حالات ایسے آۓ کہ مجبور ہو گئے
پتھر کو توڑ توڑ کے مزدور ہو گئے
ساجد خیرآبادی

کیا کریں ہم مزدور ہیں اس لئے ارشد
ہم کو پردیش لئے پھرتی ہے یہ روزی
ارشد انصاری لکھیم پور یوپی انڈیا

بن کے پردیس میں مزدور چلا میں
ہو کے حالات سے مجبور چلا میں
سید مختارگیلانی
ایراڑہ شریف باغ أذادکشمیر

سرکار ﷺ کے فرمان سے عزت جو بڑھی ہے
دنیا کے مظالم نے تو اس میں کی کمی ہے

مزدور کو رب کا ہے کہا دوست ولیکن
لوگوں نے زمانے میں تو کی بے قدری ہے

خوں اس میں ملا اور پسینہ بھی اسی کا
کس شان سے یہ آج عمارت جو کھڑی ہے

اشعار میں تعریف کی مزدور کی لیکن
“یہ لفظ ہیں ، لفظوں سے کہیں بھوک مٹی ہے؟”

امداد خدا کر دے تو سرکار ﷺ کے صدقے
معصوم دعا لب پہ مرے درد بھری ہے
انعام الحق معصوم صابری

سوشل میڈیا پر یومِ مزدور پر پروگرام کرنا بزمِ کھٹڑ کا اعزاز ہے اللہ تعالٰی اس میں حصہ لینے والے شعرا کو مزید عزتوں سے نوازے اور بزمِ کھٹڑ کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرماۓ ۔آمین

مولانا پیر سید مختار گیلانی قادری

یومِ مزدور ۔بزم کھٹڑ

مولانا پیر سید مختار گیلانی قادری
آستانہ عالیہ ایراڑہ شریف ،باغ آزاد کشمیر

Title Image by Pexels from Pixabay

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

اقبال کا تصور شاہین اور پاکستانی جوان کا منصب (ایوارڈ یافتہ مضمون)

جمعہ مئی 10 , 2024
شاعر مشرق کے نام سے مشہور و معروف شاعر علامہ محمد اقبال نہ صرف ایک ممتاز اردو اور فارسی شاعر تھے بلکہ ایک فلسفی
اقبال کا تصور شاہین اور پاکستانی جوان کا منصب (ایوارڈ یافتہ مضمون)

مزید دلچسپ تحریریں