اخلاق حسنہ اور تکمیل انسانیت

اخلاق حسنہ اور تکمیل انسانیت

Dubai Naama

جب خالق کائنات نے فرما دیا کہ، “دین میں جبر نہیں ہے،” تو پھر ہر مومن پر فرض ہو گیا کہ وہ دوسروں کے دلوں پر کسی قسم کی زور زبردستی نہ کرے۔ حتی کہ رب کائنات نے پیغمبر اسلام محمد عربی ﷺ کو بھی ارشاد فرما دیا جس کا مفہوم ہے کہ آپ نبی اقدس ﷺ کا کام اللہ رب العزت کے احکامات کو اللہ کے بندوں تک صحیح صحیح پہنچا دینا ہے۔

فرمان نبوی ﷺ ہے کہ “اللہ کے تمام بندے بھائی بھائی ہیں،” تو پھر ہر مسلمان پر بھی بلا رنگ و نسل، علاقہ اور مذہب، دوسرے تمام بنی نوع انسانوں کی عزت و احترام اور ان کی خدمت کرنا واجب ہو گیا۔ قرآن و سنت کی انہی تعلیمات کی بناء پر اللہ پاک نے آپ نبی رحمت العالمین ﷺ کو نمونہ اخلاق بنا کر دنیا میں بھیجا۔ ایک بار حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کسی صحابی نے سوال کیا کہ محمد الرسول اللہ ﷺ کے اخلاق کیا ہیں تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ کیا آپ نے قرآن نہیں پڑھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نبی مکرم ﷺ کے اخلاق حسنہ اور آپ ﷺ کے عمر بھر کے اعمال صالحہ قرآن کریم کی عملی تفسیر تھے۔

بلال حبشی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قبول اسلام کا واقعہ بہت مشہور ہے کہ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا رنگ کالا تھا اور آپ کا شمار حبشی غلاموں میں ہوتا تھا۔ ایک رات نبی کریم ﷺ مدینہ کی گلیوں میں گشت فرما رہے تھے کہ ایک گھر کی بیٹھک سے آہوں اور چکی کے پیسنے کی آواز آ رہی تھی۔ آپ ﷺ نے دروازہ کھٹکھٹا کر دیکھا تو بلال حبشی سخت بخار اور بھوک پیاس کے عالم میں چکی پیس رہے تھے۔ آپ ﷺ نے حال احوال پوچھا اور وعدہ کیا کہ آپ ﷺ ان کے حصے کی چکی پیس دیں گے اور یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ گھر سے ان کے لیئے گرم دودھ اور کمبل لے کر آتے ہیں۔ بلال حبشی نے اسے مذاق سمجھا اور جوابا کہا، “جا اپنا کام کر آپ جیسے کئی دیکھے ہیں”۔ لیکن کچھ ہی دیر کے بعد نبی رحمت العالمین ﷺ واقعی کمبل اور گرم دودھ لے کر تشریف لے آئے اور اس کے بعد رات دیر تک بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ گرم دودھ پی کر گرم بستر میں لیٹے رہے اور آپ نبی دو جہاں ﷺ بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ کے حصے کی چکی پیستے رہے۔

والی یثرب محمد عربی محمد الرسول اللہ ﷺ کا یہی اخلاق حسنہ تھا کہ جس نے بلال حبشی رضی اللہ تعالٰی عنہ کو عاشق رسول ﷺ بنا دیا کہ پھر بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ عمر بھر محمد الرسول اللہ ﷺ کی غلامی میں آ گئے اور عشق کے اس درجہ تک جا پہنچے کہ نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد جب بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اذان دینی بند کر دی اور جب کبھی صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کے مجبور کرنے پر اذان دیتے تھے اور جونہی “محمد الرسول اللہ” کے الفاظ پر پہنچتے تھے تو سید نا بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ کی ہچکیاں بندھ جاتی تھیں۔

ایک خاتون کی گٹھڑی اٹھانے کا واقعہ مشہور ہے کہ ایک راہ چلتی بوڑھی عورت کی جب محمد الرسول اللہ ﷺ نے گٹھڑی اٹھائی تو متاثر ہو کر اس بڑھیا نے محمد الرسول اللہ ﷺ سے کہا، “بیٹا شہر میں محمد نام کا ایک جادوگر آیا ہے اس سے بچنا۔” پھر اس بڑھیا نے پوچھا، “بیٹا آپ کا کیا نام ہے” تو آپ رحمت دو عالم ﷺ نے فرمایا: “میں وہی محمد ہوں”۔ تو اس بڑھیا نے فورا اسلام قبول کر لیا۔

ایک اور مشہور واقعہ ہے کہ جس کے مطابق نبی رحمت العالمین ﷺ جس راہ سے گزرتے تھے وہاں ایک عورت نبی آخرالزماں ﷺ پر روزانہ کوڑا کرکٹ پھینکتی تھی۔ جب ایک روز اس نے کوڑا کرکٹ نہیں پھینکا تو آپ ﷺ کو پتہ چلا کہ وہ بیمار ہیں تو آپ ﷺ فورا ان کی بیمار پرسی کے لیئے تشریف لے گئے۔

اسی طرح ایک دوسرے واقعہ کے مطابق آپ ﷺ مسجد نبوی میں نماز ادا فرما رہے تھے تو کسی بدتہذیب بدو نے آ کر آپ ﷺ پر اونٹ کی اوجھڑی ڈال دی جس پر صحابہ کرام رضوان رضی اللہ تعالٰی عنہ نے تلواریں نکال لیں مگر آپ رحمت العالمین ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کو صبر سے کام لینے اور درگزر کرنے کی تلقین فرمائی۔

یوں نبی پاک ﷺ کی پوری عمر اس طرح کے اخلاق حسنہ سے بھری پڑی ہے جب آپ ﷺ نے گھر میں فاقہ فرمایا اور مہمانوں کی خدمت مسجد نبوی میں ٹھہرا کر کی۔ یہاں تک کہ ایک واقعہ کے مطابق آپ ﷺ نے گھر میں فاقہ کر کے ایک یہودی کو سات بکریوں کا دودھ پلایا اور اسے مسجد نبوی میں ٹھہرایا مگر اس نے بستر خراب کر دیا جسے آپ ﷺ نے اپنے ہاتھوں سے دھویا۔

آپ ﷺ کے اخلاق حسنہ کا یہی مثالی نمونہ ہے جو تمام بنی نوع آدم کو اس کی تکمیل کے لیئے انسانیت کی ایک لڑی میں پروتا ہے جس میں فرمان نبوی ﷺ کے مطابق نہ کسی عربی کو عجمی پر اور نہ کسی کالے کو کسی گورے پر فضیلت حاصل ہے کیونکہ آپ ﷺ ہی کے دیگر ارشادات اور اخلاق حسنہ کی روشنی میں کسی کو کسی پر فضیلت حاصل ہے تو وہ اس کے اعلی درجے کے اللہ پر ایمان اور اس کے تقوی کی وجہ سے ہے۔

Title Image by Abdullah Shakoor from Pixabay

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

گُلدانٍ مقبول

بدھ اکتوبر 2 , 2024
منکیرہ ضلع بھکر کے مقبول شاعر کالم نگار محترم جناب مقبول ذکی صاحب کا نام ادبی حلقوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں
گُلدانٍ مقبول

مزید دلچسپ تحریریں