کیا آپ لوگوں کے دلوں پر راج کرنا چاہتے ہیں؟

کیا آپ لوگوں کے دلوں پر راج کرنا چاہتے ہیں؟


کسی کو یاد کرنے وجہ کچھ بھی نہیں ہوتی
جو دل پہ راج کرتے ہیں زبان پہ رقص کرتے ہیں


دنیا میں موجود ہر شخص پھر وہ خود چاہے کیسا ہی کیوں نہ ہو وہ یہ ضرور چاہتا ہے کہ معاشرے میں اس کی عزت ہو ، لوگ اس کا احترام کریں ، اس کے دوست ، ساتھی ، رشتہ دار ، ملازم یا مالک اس سے محبت کریں، اس کی قدر ہو ، لوگ اس سے مشورہ کریں ، اپنی پریشانیاں اس کے ساتھ شیئر کریں ، وہ محفلوں کی جان ہو اس کے بعد بھی اس کے تذکرے ہوں، لوگ اس کی کامیابیوں کو دل کھول کر بیان کریں ۔ اگر آپ بھی یہ مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یاد رکھیں دنیا میں کوئی بھی کام محنت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا اس مقام تک پہنچنے کے لیے آپ کو پانچ کام کرنا بند کرنے ہوں گے


یہ پانچ اصول سیکھنے سے پہلے اپنے ذہن میں ایسا شخص لے کے آئے جو کامیاب ہے ، جس سے لوگ محبت کرتے ہیں جس کے ساتھ لوگ جڑنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے پانچ اصول آپ کو فائدہ دیں گے
پہلا اور سب سے اہم کام یہ ہے کہ تنقید کرنا بند کر دیں اور بلا وجہ کی تنقید نہ صرف کام بلکہ تعلقات خراب کرتی ہے ایسا کیوں نہیں ہوا ، یہ تو ہو ہی نہیں سکتا، ایسا تو کبھی سوچا ہی نہیں تھا اس کے بارے میں۔ تنقید سے کچھ نہیں ہوتا سوائے تنقید کرنے والا اپنا من جلاتا ہے اور لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں اس لیے تنقید کرنے کی بجائے لوگوں کی مدد کیا کریں جس شعبے میں آپ کو تجربہ حاصل ہے تو بڑے ہی خوبصورت، میٹھے انداز سے اپنے سے جونیئرز کو خود سکھائیں تاکہ آپ سے لوگ محبت کریں
دوسرا اہم کام شکایت مت کریں خصوصا وہ اساتذہ جو چاہتے ہیں اپنے شاگردوں کے دل میں ان کا راج ہو ۔ وہ والدین اور پرنسپل کو دیکھتے ہی شکایات کا انبار نہ لگا دیا کریں دو ساتھیوں کی ایک ساتھ دو دن کی ڈیوٹی تھی خود ہی ایک صاحب نے یہ طے کیا کہ ایک ایک دن کر لیتے ہیں اب ایک دن اپنا کام کرنے کے بعد دوسرے دن پہلے صاحب کو صرف اس بات کا مسئلہ تھا کہ دوسرا ساتھی وہاں کیوں نہیں حالانکہ پہلے ساتھی پہ نظر رکھنا ان کی ڈیوٹی میں شامل نہیں تھا سارا وقت یہ شور مچائے رکھا کہ میں نے کام کیا ہے یہ کیوں نہیں کر رہے اس سے لوگ آپ سے نفرت کرتے شکایت کرنے کی بجائے اپنے کام میں خلوص پیدا کریں۔ دوسروں کی مدد کریں
تیسرا کام رونا رونا بند کر دیں آپ نے نہیں دیکھا ہوگا کہ کوئی روتلو محفلوں کی جان ہو، لوگ اس کا انتظار کریں اس کے برعکس لوگ ایسے شخص سے جان چھڑاتے ہیں اس لیے یہ لوگ اکثر ماضی میں رہتے ہیں پچھلا استاد اچھا تھا ، وہ والا مالک اچھا تھا، وہ دوست اچھا تھا اس لیے یہ آئیڈیل شخصیت کے مالک نہیں ہوتے حال میں رہیں خود بھی جیں دوسروں کو بھی جینے دیں کے اصول پر کام کریں آپ کی عزت بڑھ جائے گی
چوتھا کام بددعا مت دیں گے، ناکام، نامراد شخص ناپسندیدہ شخصیت، ایسا مالک، ایسا استاد، ایسا ٹیم لیڈر ہمیشہ لوگوں کی حقارت ، نفرت کا باعث بنتا ہے جو ہر وقت چھوٹی چھوٹی باتوں پہ ، جب بھی کام اس کی مرضی کے خلاف ہو فورا بد دعائیں دینے لگ جائے اکثر بزرگ جو چڑچڑے طبیعت کے مالک ہوتے ہیں یہاں تک کہ کئی والدین بھی بلا سوچے سمجھے اپنی اولادوں کو چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنقید کرتے ہیں اور ان کو بد دعائیں دینا شروع کر دیتے ہیں ۔ تیرا کام کبھی نہ بنے ، تو ہمیشہ نامراد رہے ، تو ہمیشہ ناکام رہے ایسے لوگ قابل نفرت ہوتے ہیں یہ کبھی محفلوں کی جان نہیں بن سکتے ایک تو بات ذہن میں رکھیں بددعا دینے وقت کہ آپ کوئی ولی اللہ تو ہیں نہیں جو فورا ہی آپ کی بددعا لگ جائے الٹا آپ خود معاشرے میں، اس علاقے میں ، ارد گرد کے لوگوں کی نظر میں قابل نفرت شخصیت بن جائیں گے اگر آپ چاہتے ہیں کہ پسندیدہ شخصیت بنیں تو بددعا دینے کی بجائے دعا دینے کی کوشش کرے اللہ آپ کے لے آسانیاں کرے، اللہ آپ کو یہ کام کرنے کی توفیق دے ، اگر آپ میرے کام کا ذریعہ نہیں بن سکے اللہ آپ کو کسی اور کا ذریعہ بننے کی توفیق دے ۔ برداشت اور قوت کا مظاہرہ کریں تاکہ لوگ آپ سے محبت کر سکیں
پانچواں اور آخری کام اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ اپ لوگوں کے محبوب بن جائیں محفلوں کی جان بنیں اور لوگ اپ کا انتظار کریں آپ کی معمولی باتوں کو بھی سبق آموز لیں آپ کے رویے سے سیکھیں آپ کے اخلاق کو پسند کریں تو آپ موازنہ کبھی مت کریں ۔ موازنہ چاہے دو شاگردوں کے درمیان ہو یا کسی بھی جگہ پہ ہو موازنے کے مثبت نتائج کبھی بھی نہیں آتے اس کے مقابلے میں لوگوں کے ساتھ مل کے مقابلے کی عادت بنائیں اچھا استاد کبھی شاگرد کو نالائق نہیں سمجھتا دو لائک شاگردوں کے درمیان ایک نالائق کو بٹھا کر ان کو ایک ٹیم بنا کر ٹیم سے سوالات پوچھتا ہے تو جب وہ مل کے جواب دیتے ہیں تو ایوریج بندے کی بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اسی طرح اکثر آپ نے دیکھا ہوگا محفلوں میں ناکام شخص کے سامنے جب کسی دوسرے کی تعریف ہونے لگتی ہے مثلاً کسی عورت کی خوبصورتی کی، کسی کے کھانوں کی، کسی استاد کی تعریف ہونے لگتی ہے تو وہ جلن محسوس کرتا ہے وہ اس کی تعریف کرے یا خوش ہو الٹا وہ اپنے قصیدے پڑھنا شروع کر دیتا ہے کہ میری یہ ڈش بہت اچھی ہے ، میں بھی تو خوبصورت ہوں ، میرا بھی یہ سبجیکٹ بہت اچھا ہے تو وہ چاہے کلاس کے شاگرد ہوں یا محفل میں بیٹھے ہوئے لوگ ہوں وہ فورا لوگوں کی نظروں سے گر جاتا ہے


جو بھی شخص دلوں پر راج کرنا چاہتا ہے کہ چاہے وہ ایک اچھا ٹیم لیڈر ہو ، چاہے وہ استاد ہو ، چاہے کسی خاندان کا سربراہ ہو یا معاشرے کے کسے بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو۔ اس کوچاہے کہ تنقید,شکایت رونا رونے ، بددعا اور موازنہ کرنے کی بجاے تعریف کرے ،حقائق کے مطابق اور مثبت گفتگوکرے ،لوگوں کہ زندگی میں مداخلت بند کر دے، دعائیں دے کر حوالہ بڑھاے ،مل کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت اپناے
ہمیشہ کی طرح یہی کہوں گا کہ ذرا نہیں مکمل غور کریں تجربہ شرط ہے

Title Image by Microsoft Designer

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

محمد ذیشان بٹ

محمد ذیشان بٹ جو کہ ایک ماہر تعلیم ، کالم نگار اور موٹیویشنل سپیکر ہیں ان کا تعلق راولپنڈی سے ہے ۔ تدریسی اور انتظامی زمہ داریاں ڈویژنل پبلک اسکول اور کالج میں ادا کرتے ہیں ۔ اس کے علاؤہ مختلف اخبارات کے لیے لکھتے ہیں نجی ٹی وی چینل کے پروگراموں میں بھی شامل ہوتے ہیں

Next Post

حکیم ناز جلالوی کی پنجابی کافیوں کے کھوار تراجم

ہفتہ جون 1 , 2024
حکیم ناز جلالوی ایک ممتاز صوفی شاعر ہیں جو اپنی پنجابی زبان میں “کافیوں” کے لیے مشہور ہیں آپ نے پنجابی حمد، نعت، نظم،
حکیم ناز جلالوی کی پنجابی کافیوں کے کھوار تراجم

مزید دلچسپ تحریریں