دانشورجماعت بحثوں میں الجھارہی۔ رعایا آپس میں ہی لڑنے مرنے لگی اور تواریخ میں اس سلطان کانام ایک عقل مند سلطان کے نام سے درج ہوگیا
ادب
کسی محلے کے ایک حصے میں تین کتے رہتے تھے۔ جس میں سے پہلا پلے سے کچھ بڑے قدکا، دوسرا منجھلے قد کا اور تیسرا فل سائز کاتھا
یہ مضمون میری کتاب زیر ترتیب کتاب ’’ بہرائچ ایک تاریخی شہر ‘‘ کے حصہ دوم ’’ بہرائچ اردو میں ‘‘ کے اقتباسات پر مشتمل ہے۔
ہم اس خوش فہمی کے شکار تھے کہ گویا ہرسو پھیلے ہوئے پشتو ادب کے ہم ہی وہ پہلے باغی ہیں جو اس بحر ادب سے انحراف کرکے قومی ادب کے دھارے میں شامل ہوگئے ہیں