مقبول ذکی مقبول کے مجموعہ سجدہ کا تجزیاتی مطالعہ

مقبول ذکی مقبول کے مجموعہ سجدہ کا تجزیاتی مطالعہ

تجریہ نگار : میاں شمشاد حسین سرائی ، لیہ

اللّٰہ تعالیٰ نے حدیث قدسی میں فرمایا ہے کہ میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا میں نے سوچا کہ پہچانا جاؤں تو میں نے ایک خاص مخلوق خلق کی جو میری پہچان بنی ( وہ خاص خلقت محمد و آل محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ذات مقدسہ تھیں)
“ایک اور جگہ ارشاد فرمایا ,
اے محمد صلی علیہ واآلہ وسلم ! اگر تمھاری ذات کو خلق نہ کرتا تو کائنات کی کوئی شے خلق نہ کرتا “
گویا ان مزکورہ احادیثِ قدسیہ سے واضح ہوتا ہے کہ موجد کائنات محمد و آل محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ذات مقدسہ ہیں اور موجب خلقت انسانی بھی ، جن پر اللّٰہ اور اس کے فرشتے شب و روز درود پڑھ رہے ہیں اور ایمان والوں کو بھی حکم ہے , قرآن کریم میں ایک جگہ ارشاد ربانی ہے ہم نے جن و انس کو صرف عبادت کے لئے خلق کیا ہے ۔ لہٰذا خلقت انسانی کا معیار عبادت الٰہی ٹھہرا اور پھر عبادت الٰہی میں سے افضل عبادت نماز کو قرار دیا گیا اور ارکانِ نماز میں سے افضل ترین رُکن ٫٫ سجدہ ،، ہے ۔ اور کائنات میں اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کی ذات کو عابدین نے سجدے کئے لیکن سید الساجدین صرف مولا علی زین العابدین علیہ السّلام ہیں ۔ کائنات میں پرُ سکون سجدے عشاقِ الٰہیہ نے ادا کئے لیکن تیر و تلوار کے سائے میں سجدہ صرف سر زمینِ کربلا پر امام حسین علیہ السّلام نے ادا کیا ۔
بقول علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ
اسلام کے دامن میں بس دو ہی تو چیزیں ہیں
اِک ضربِ یداللہ اک سجدہء شبیری( ع)
ہم آج سرائیکی وسیب کے مہاندرے اور قادر الکلام شاعر مقبول ذکی مقبول کے سرائیکی مجموعہ کلام ٫٫ سجدہ ،، کا مختصر جائزہ لیتے ہیں ۔
مقبول ذکی مقبول منکیرہ کے سرائیکی شاعر ہیں ۔ حال ہی میں کربلا کے حوالے سے ان کا عزائی مجموعہ کلام جس میں سلام ، منقبت ، اور قصائد موجود ہیں ٫٫ سجدہ ،، کے نام سے منظر عام پر آیا جو کہ مجموعی طور پر آٹھ حصوں پر مشتمل ہے ۔ حمد ، نعت ، میلاد ، منقبت ، سلام ، مسدس ، دوہڑے اور قطعات شامل مجموعہ ہیں ۔

مقبول ذکی مقبول کے مجموعہ سجدہ کا تجزیاتی مطالعہ


امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السّلام کے آخری سجدے کی اہمیت اور تعریف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ :

عاشور دا ڈیہاڑا پیشی نماز ویلا
ساری خدائی اتے چھاون لگا ہے سجدہ
مقبول کربلا وچ جہڑھا حسین (ع) کیتا
او یاد انبیاء (ع) کوں آون لگا ہے سجدہ

مقبول ذکی مقبول سرائیکی شاعری کی بہت سی اصنافِ پر دسترس رکھتے ہیں ۔ وہ سادہ طبیعت کے عظیم شاعر ہیں ان کا کلام اپنی تمام تر فنی اور فکری خوبیوں کے ساتھ مجموعہ ٫٫ سجدہ ،، میں موجود ہے ۔ سلام بحضور امام عالی مقام علیہ السلام کا رنگ ملاحظہ فرمائیں ۔

حسین ابنِ امام تیکوں جہان سارا سلام ڈیندائے
تیڈی شجاعت ہے جگ تے اعلیٰ ضمیر زندہ سلام ڈیندائے
عجیب منبر تے توں کھڑا ہیں بغیر دھڑدے قرآن پڑھدائیں
کلام رب دا ہیں آپ وارث ایمان میڈا سلام ڈیندائے

کسی شاعر کی یہ شاعرانہ عظمت ہوتی ہے کہ وہ اصنافِ سخن پر دسترس رکھتے ہوئے منفرد انداز اپنائے یعنی سلام یا نظم غیر منقوط رقم کرے ۔ ان کا شمار بلاشبہ پختہ کار شعراء میں ہوتا ہے ۔ مقبول ذکی مقبول کے کلام میں ہمیں یہ خوبی نظر آتی ہے ۔ ان کا غیر منقوط کلام ملاحظہ کیجئے :

ہائی ہاڑ دی او گرمی سم گئے کٹا کے سر کوں
مہر رسول صہ دے اس ہسوار کوں سلام اے
اولاد ساری کُس گئی حامی وی کسدے رہ گئے
ودھ حوصلے دے مالک کردار کوں سلام اے

مجموعہ کلام ٫٫ سجدہ ،، میں جدید سخن وری کے تقاضوں کو پورا کیا ہے ۔ اور جدید آزاد نظمیں و سلام بعنوان سلام علی اصغر علیہ السّلام ، ولایت مآب ، معجزاتِ حسین علیہ السّلام ، شانِ اہلِ بیت علیہ السّلام ، منقبت مولا علی علیہ السّلام اور مدحت امام سجاد علیہ السّلام رقم کیں ۔ جو فنی اور فکری حوالے سے جدید شاعری کے رموز پر پوری اترتی ہیں ۔
مجموعے کے آخر پر انہوں نے حسینی دوہڑے ، قطعات اور دعائیہ اختتامی نظم رقم فرمائی ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں دوہڑے کا رنگ ۔

نماز عبادت فرض جو ہے شبیر (ع) نہ فرض بھلایا
جنگ روک ڈتی وچ کربل دے جڈاں وقت نماز دا آیا
نماز معراج ہے مومن دی شاہ( ع) ریعت کوں فرمایا
مقبول نماز دے سجدے وچ سر پاک حسین (ع )کٹایا

قطعہ دیکھئے :
حسین( ع ) الفت ہے مصطفیٰ (صہ )دی
حسین (ع ) جرآت ہے مرتضیٰ (ع) دی
حسین (ع) غیرت دی درسگاہ ہے
حسین( ع )طاقت ہے کبریا دی

مقبول ذکی مقبول نے آخر میں امام زمانہ عجل اللّٰہ شریف سے دعائیہ انداز میں کچھ واسطے دے کر التجا کی ہے کہ اس دور ابتلاء کے طوفان میں پھنسی مومنین کی کشتی کو کنارہِ نجات دلوائیں مولا ۔ اپنے ظہور میں تعجیل فرمائیں ۔
دعائیہ رنگ ملاحظہ فرمائیں :

تیکوں واسطہ ہے اُوں ہستی دا تیڈی جئیں توحید بچائی ہے
ہووے قائم ظہور ہن مہدی دا ہر دل چوں نکلے روز دعا
تیکوں واسطہ پنجتن پاک ( ع) دا ہے ہن آمد حسن (ع )دے لعل دی کر
مقبول تے سارے مومناں دی ہن آس دی بیڑی پار لنگھا

المختصر مقبول ذکی مقبول کا سرائیکی مجموعہ کلام ٫٫ سجدہ ،، عزائی شاعری کی تاریخ میں ایک متبرک اور حِسین اضافہ ہے ۔ اور ان کا سامانِ عاقبت ہے ۔ میری دلی دعا ہے خدائے کم یزل بطفیلِ پنجتن پاک ( ع )ان کی اس مساعی جمیلہ کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے اور مولا ان کی توفیقات عالیہ میں مزید وسعت عطا فرمائے ۔ اللّٰہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

ستم گرو، آئین کو رہنے دو

جمعرات ستمبر 19 , 2024
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا موثر کردار قابل تعریف ہے۔
ستم گرو، آئین کو رہنے دو

مزید دلچسپ تحریریں