مقبول ذکی مقبول کے شعری مجموعے
تحریر : تاثیر جعفری ، خانیوال
شاعری کسی بھی زبان کا ایک انتہائی اہم جزو ہوتا ہے کہ جس میں انسان اپنے اندرونی جذبات ، خیالات اور احساسات کو قلم کے ذریعے صفحہ قرطاس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے دلوں پر بھی نقش کرتا ہے ـ بعض اوقات نثر میں کہی گئی کوئی بات دل پر اتنا اثر نہیں کرتی جتنا کہ وہ شعر کی صورت میں کرتی ہے ـ
مقبول ذکی مقبول سرائیکی خطے کا ایک مقبول شاعر ہے ـ جس کے خمیرِ میں عشقِ محمد و آلِ محمد ﷺ رچا بسا ہے ـ مقبول ذکی مقبول نے اپنی شاعری کا آغاز ثنائے آلِ محمّد ﷺ سے کیا ہے ـ اور اسی کو اپنی شاعری کا محور بنایا ہے ـ
میرے سامنے ان کے دو شعری مجموعے “سجدہ” اور ” منتہائے فکر ” موجود ہیں پہلا مجموعہ ” سجدہ ” سرائیکی مذہبی شاعری جبکہ دوسرا مجموعہ “منتہائے فکر ” اردو مذہبی شاعری پر مشتمل ہے ـ
مقبول ذکی مقبول نے اپنی مادری زبان کو تقدیسی ادب کے ذریعے خوب اجاگر کیا ہے اس زبان کی ایک اپنی چاشنی اور مٹھاس ہے ـ ان کا پہلا مجموعہ سرائیکی شاعری ” سجدہ ” 172 صفحات پر مشتمل ہے جس میں بالترتیب کل آٹھ باب ہیں جن میں حمدیہ کلام ، نعتیہ کلام ، میلاد مبارک ، سلام یا حسین علیہ السّلام ، منقبت ، مسدس ، ڈوہڑے اور قطعات شامل ہیں ـ انہوں نے سرائیکی زبان میں مختلف اصناف سخن میں خوب مدح سرائی کی ہے ـ سرائیکی زبان بہت شیریں زبان ہے ـ جس کو سرائیکی شعراء نے ادب کی صورت زندہ رکھا ہوا ہے ـ
دوسرا مجموعہ شاعری منتہائے فکر 200 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حمد و نعت کے بعد سلام و مناقب پیش کیے گئے ہیں ـ یہ سلام و مناقب میں بلحاظ ردیف حروف تہجی کے ساتھ پیش کیے گئے ہیں ـ یعنی الف سے ے تک ترتیب دی گئی ہے ـ ان کی شاعری سادہ و رواں لب لہجہ اور سہل ممتنع کی ایک عمدہ مثال ہے ـ
میں دعا گو ہوں آلِ محمد ﷺ ان کی اس عاشقانہ تڑپ سے مزین مدح سرائی کو قبول فرما کر راضی ہوں ـ اور مالک کریم ان کے رزقِ سخن میں فزوں تر اضافہ کرے اور وہ یونہی محمد و آلِ محمد ﷺ کے عشق میں مدح سرائی کرتے رہیں ـ
***
تاثیر جعفری
خانیوال
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔