نماز شب کی کیا عظمت ہے؟ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے اپنی ساری زندگی میں نماز شب کو کبھی ترک نہیں کیا اور حالت اسیری میں بھی
کتب خانہ
نمازِ شب نور کی ایک کیفیت کا نام ہے! نماز شب وجدانِ روح کی عظمت کا نام ہے۔ اسی لیے نماز شب پڑھنے والے کی آنکھوں میں نور اور طبیعت میں سکون نظر آتا ہے
اگر آئمہ معصومین رات کی تنہائیوں میں اپنی نورانی جبینوں کو سجدہ ریز کریں تو محب کو نمازِ شب کا دامن تھام کر سچا حبدار اور مومن بننے کا ثبوت دینا چاہیے۔
نمازِ شب اور قرآن حکیم کے حسیں امتزاج سے شب کی ہر ساعت نور میں جلوہ طور کا سماں پیش کرتی ہے ہر لمحہ نکھر کر گلاب بن جاتا ہے
آج ملت اسلامیہ بی بی زینبؑ کی مقروض ہے وہ عظیم بی بی جس کا کچھ نہ بچا لیکن ہمارے پردے اور ہماری عزت و ناموس کو بچا گئی ہے
سبحان اللہ ! نمازِ شب کی کیا شان ہے ؛ کیا عظمت ہے؛ کیا عرفان ہے
قرآن و سنت کی روشنی میں نمازِ شب کی فضیلت کا اندازہ لگانا ہو تو اللہ رب العزت کی درخشاں کتاب قرآن مجید کا مطالعہ کیجیے
یہ اللہ رب العزت کی وحدانیت کا رات کے پردوں میں اقرار کرنا ہے اور الفت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ محبوب کو اس وقت یاد کیا جائے جب لوگ اپنے بستروں میں دبکے ہوئے ہوں
حیا کا پیکر اور طہارت و تقوی کا علمبردار یہ نمازی جب رحمتوں کے خزینے، سعادتوں کے مرکز اور انوارِ الہی سمیٹ کر عشق و وارفتگی سے نماز ادا کر لیتا ہے
آج سے چودہ سو سال قبل کائنات جب کفر و شر کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں مستور تھی زندگی کے آئینہ خانے میں کہیں وحدت کے رنگ نظر نہیں آتے تھے۔